مجھے یاد کوئی دعا نہیں میرے ہمسفر
ابھی سوچ لے
تو میری جبیں پہ لکھا نہیں میرے ہمسفر ابھی سوچ لے
تو ہے خواب خواب پکارتا میری آنکھ میں نہیں اشک بھی
میں کہ مدتوں سے جیا نہیں میرے ہمسفر ابھی سوچ لے
تجھے خوشبوؤں کی ہے آرزو تجھے روشنی کی ہے جستجو
میں ہوا نہیں، میں دیا نہیں،میرے ہمسفر ابھی سوچ لے
کہیں چھوٹ سکتا ہے درمیان نہ زمین ملے گی نہ آسمان
تجھے راستے کا پتہ نہیں میرے ہمسفر ابھی سوچ لے
تو میری جبیں پہ لکھا نہیں میرے ہمسفر ابھی سوچ لے
تو ہے خواب خواب پکارتا میری آنکھ میں نہیں اشک بھی
میں کہ مدتوں سے جیا نہیں میرے ہمسفر ابھی سوچ لے
تجھے خوشبوؤں کی ہے آرزو تجھے روشنی کی ہے جستجو
میں ہوا نہیں، میں دیا نہیں،میرے ہمسفر ابھی سوچ لے
کہیں چھوٹ سکتا ہے درمیان نہ زمین ملے گی نہ آسمان
تجھے راستے کا پتہ نہیں میرے ہمسفر ابھی سوچ لے
<===============>
No comments:
Post a Comment